ڈاکٹر(ع) اپنے پٹھان دوست کے ساتھ شکار کیلئے چولستان گئے۔ انہوں نے فائرنگ کرکے ایک مادہ اور دو نر ہرن شکار کیے واپسی پر اچانک گاڑی الٹ گئی ڈاکٹر (ع) اور اس کا دوست پٹھان موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے اور باقی ساتھی شدید زخمی ہوئے۔
آسٹریلیا کی سیر اور شکار کا خواب ادھورا
س نامہ اسلحہ ڈیلر شکاری تھا جس نے شکار کی غرض سے ہی آسٹریلیا کا ویزہ لگوایا تھا اور چند روز کیلئے آسٹریلیا کی تیاری تھی اور اس سے قبل اپنے ساتھیوں سمیت چولستان (ضلع بہاولپور) میں شکار کھیلنے کیلئے گیا ایک مادہ ہرنی جو ابھی بچہ جنم دے رہی تھی ہرنی کو فائر مار کر پکڑا اسی اثناء میں عملہ وائلڈ لائف اور ابوظہبی والوں نے اس کا تعاقب کیا‘ بھاگتے ہوئے سکندر وغیرہ کی گاڑی نہر میں گرگئی اور سکندر موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔ آسٹریلیا کی سیر اور شکار کا خواب ادھورا رہ گیا۔
شکار سے واپسی پر ایکسیڈنٹ‘ دونوں شکار جاں بحق
احمدپور شرقیہ شہر کے ایک ڈاکٹر کا اکلوتا بیٹا کچھ عرصہ قبل ہی امریکہ سے ڈاکٹری مکمل کرکے وطن واپس آیا تھا۔ جس کی دوستی پشین کے رہائشی ایک پٹھان سے تھی۔ اس پٹھان نے چولستان میں صرف شکار کی غرض سےکافی رقبہ خرید کر فارم بنایا اور شکار کے لیے تین سےچار گاڑیاں مخصوص کیں۔ ڈاکٹر(ع) اپنے پٹھان دوست کے ساتھ شکار کیلئے چولستان گئے۔ انہوں نے فائرنگ کرکے ایک مادہ اور دو نر ہرن شکار کیے واپسی پر اچانک گاڑی الٹ گئی ڈاکٹر (ع) اور اس کا دوست پٹھان موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے اور باقی ساتھی شدید زخمی ہوئے۔ ان میں سے کچھ صحت یاب اور کچھ عمر بھر کیلئے اپاہج ہوگئے۔
بددعائیں تعاقب کرتی ہیں
رانا نامی شخص چولستان کا رہائشی تھا‘ اس کا وطیرہ تھا کہ اونٹنی کا تازہ پیدا شدہ بچہ اٹھاتا اور گائے کے دودھ پر پرورش کراتا‘ پھر بیچ کر اپنی گزر اوقات کی کوشش کرتا۔ ساری زندگی اسی طرح پیدا ہوتے ہی اونٹنیوں کے معصوم بچوں کو ماؤں سے جدا کیا بس معصوم بچوں اور ماؤں کی بددعائیں رانا نامی شخص کے تعاقب میں رہیں‘ زندگی کے آخری ایام میں سب سے کہتا تھا کہ مجھے بچاؤ‘ مجھے اونٹنیاں مارتی ہیں۔ یونہی بغیر کلمہ نصیب ہوئے دنیا سے چل بسا۔
ایک مہر چولستانی کی آپ بیتی (ف) نامی شخص کے ذریعے مجھ تک پہنچی۔ مہر نے اپنے ساتھیوں سمیت انڈیا سے اونٹنیاں چرائیں ان میں ایک اونٹنی نے تازہ بچہ جنم دیا ہوا تھا۔ چھوٹا بچہ بھی اپنی ماں کے ساتھ چل رہا تھا۔ ہم نے بڑی کوشش کی کہ اس بچہ کو پیچھے چھوڑ دیا جائے تاکہ سفر میں مشکل نہ ہو۔ مگر بچہ بھی ساتھ چلتا رہا۔ بالآخر تھک کر بچہ گرگیا تو میں (مہر) نے ڈنڈا مار کر اس بچے کو ہلاک کردیا۔ ہمیں خدشہ تھا کہ اس بچے کی وجہ سے پکڑے نہ جائیں۔ پھر خواب میں دیکھا کہ اس بچے کی ماں اونٹنی مجھے کاٹتی تھی‘ بس اس کی بددعا میرے تعاقب میں ہے‘ (ف) نے مجھے بتایا کہ مہر کی زمینیں‘ گھر‘ ٹریکٹر‘ عزت سب کچھ لٹ گیا‘ اب قرض خواہ بھی اس کی تلاش میں رہتے ہیں اور مہر علاقہ میں منہ چھپائے پھرتا ہے جہاں اس کی بڑی ٹاٹھ باٹھ تھی جبکہ قبل ازیں اس کے پاس چار سے پانچ ٹریکٹر تھے۔
ظلم وستم کا بازار گرم کرنے والے کا انجام
یزمان کے رہائشی (ص) نامی شخص کا تعلق اس وقت کے برسراقتدار گروپ سے تھا‘ جس نے ہر طرف ظلم و ستم کا بازار گرم کررکھا تھا‘ نہ شرفاء کی عزت محفوظ تھی اور نہ مال مویشی‘ بدمعاشوں کا جتھہ مسلح حالت میں ہمراہ ہوتا تھا‘ چولستان میں ہر قسم کے جانوروں کا شکار فائزنگ کےذریعہ کرنا معمول تھا‘ اکثر مادہ یا نر ہرن کی ٹانگوں پر فائر مارتا اور کہتا کہ ٹانگوں پر اس لیے فائر مارتا ہوں کہ اس کا گوشت خراب نہ ہو۔ یقیناً مظلوم انسانوں اور جانوروں کی بددعائیں عرش الٰہی سے ٹکراتی ہوں گی۔ (ص) کے مخالفین نے دن دہاڑے احاطہ عدالت میں گھیراؤ کیا اور (ص) کے مسلح گن مینوں سے کہا کہ اگر زندگی عزیز ہے تو ایک طرف ہوجاؤ‘ سب گن مین ساتھ چھوڑ گئے اور مخالفین نے (ص) کی دونوں ٹانگوں پر فائر مار کر شدید زخمی کردیا‘ چند دنوں بعد ڈاکٹروں نے چھلنی ٹانگیں کاٹ دیں‘ اب بغیر سہارے کے بیساکھی سے چلنا بھی دشوار ہے۔ آج کل ایک مقدمہ قتل میں سزائے موت کا قیدی بن کر جیل کاٹ رہا ہے۔ اپنے حلقہ احباب میں نشان عبرت بن چکا ہے۔ میں اس کے نشیب و فراز کا عینی شاہد ہوں اور اس کی داستان حیات سے واقف ہوں۔
رنگو موچی کا شکار کرنا اس کی موت کا سبب بنا
رنگو موچی نامی شکاری نے فائرنگ کے ذریعہ چولستان سے ایک نر اور ایک مادہ ہرن شکار کیے‘ کار لے کر جارہاتھا‘ راستہ میں کار درخت سے ٹکرائی‘ رنگو موچی موقع پر ہی ہلاک ہوگیا۔ نعش کی شناخت نہ ہوتی تھی۔اکثر چولستان سے سنا ہے کہ جب بھی کوئی شکاری مادہ ہرنی کو مارتا ہے تو ہرنی کی دردناک چیخ نکلتی ہے جو انسانوں کے دل دہلا دیتی ہے یا کسی مادہ ہرنی کا بچہ پکڑا جائے تو کچھ فاصلہ پر جاکر آسمان کی طرف منہ کرکے پریشانی کا اظہار کرتی ہے گویا اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں فریاد کرتی ہے یا شکاری کیلئے بددعا کرتی ہے۔
میں نے آج تک جو دیکھا اور سنا کہ ہرنی کا بچہ پکڑنے یا مادہ ہرنی پر فائر کرنے والے کا انجام عبرتناک ہوتا ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں